73
مجھ سے مت کہہ" تو ہمیں کہتا تھا اپنی زندگی"
زندگی سے بھی، مرا جی، ان دنوں بیزار ہے
آنکھ کی تصویر، سر نامے پہ کھینچی ہے ، کہ تا
تجھ پہ کھل جاوے کہ، یاں تک حسرتِ دیدار ہے
ایک جا حرفِ وفا لکھا تھا، سو بھی مٹ گیا
ظاہرا، کاغذ، ترے خط کا، غلط بردار ہے
Similar Threads:
Bookmarks