Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
عورت

مرد فرنگ



ہزار بار حکیموں نے اس کو سلجھایا
مگر یہ مسئلۂ زن رہا وہیں کا وہیں
قصور زن کا نہیں ہے کچھ اس خرابی میں
گواہ اس کی شرافت پہ ہیں مہ و پرویں
فساد کا ہے فرنگی معاشرت پہ ظہور
کہ مرد سادہ ہے بیچارہ زن شناس نہیں

Koobsurat InteKhab
Share karne ka shukariya