Originally Posted by intelligent086 نعت اک نظر ہو تو کیا سے کیا ہو جاؤں میں جو پتھر ہوں، آئینہ ہو جاؤں لوگ کعبہ سے سوئے طیبہ جائیں میں تو بس اُنؐ کا راستہ ہو جاؤں اُنؐ کی گلیوں کا قرض ہوں میں تو دیکھئے کب وہاں ادا ہو جاؤں میں تو اُس شہر کی امانت ہوں کب چلوں اور کب ہوا ہو جاؤں اُنؐ کی بزم ہو اور میں رقص کرتے ہوئے فنا ہو جاؤں میری آنکھوں میں اُنؐ کے خواب رہیں اور ہر خواب سے جدا ہو جاؤں بس انہیںؐ سوچتا رہوں اور پھر ہر تصور سے ماورا ہو جاؤں مجھ کو بھی اذنِ باریابی ہو خاک سے میں بھی کیمیا ہو جاؤں کتنی بوسیدگی ہے مجھ میں سلیمؔ اُنؐ سے مل آؤں تو نیا ہو جاؤں ٭٭٭ Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks