Originally Posted by intelligent086 زندگی بھر کی شناسائی چلی جائے گی گھر بسا لوں گا تو تنہائی چلی جائے گی آنکھ کھُلتے ہی عجب کشمکشِ ہجر میں ہوں خواب دیکھوں گا تو بینائی چلی جائے گی جس کے حصے کے بھی دکھ ہوں، مرے سینے میں اتار پھر سمندر سے یہ گہرائی چلی جائے گی وحشتیں یوں ہی الجھتی رہیں گلیوں سے تو پھر بین کرتی ہوئی شہنائی چلی جائے گی حد سے بڑھ جائیں گی بیماریِ دل کی باتیں یار لوگوں سے مسیحائی چلی جائے گی تیرے بارے میں کوئی رائے کہاں سے لاؤں جھوٹ بولوں گا تو سچّائی چلی جائے گی ٭٭٭Nice Sharing ..... Thanks Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks