Quote Originally Posted by intelligent086 View Post



غزل جو ہم سے وہ محبوب نکتہ دان سنتا

زمینِ شعر کا افسانہ آسماں سنتا




زبان کون سی مشغول ذکر خیر نہیں
کہاں کہاں نہیں میں تیری داستاں سنتا




خوشی کے مارے زمیں پر قدم نہیں پڑتے
جرس سے مژدہ منزل ہے کارواں سنتا



نہ پوچھ، کان میں کیا کیا کہا ہے ، کس کس نے
پھر ہوں تیری خبر میں کہاں کہاں سنتا



مجھے وہ روشنی خانہ یاد آتا ہے
کسی کے گھر میں ہوں دوست مہماں سنتا



نہال قد کے ہو سودے مین جب سے زرد آتش
تمہارا نام ہوں میں شاخ زعفران سنتا
٭٭٭


Nice Sharing .....
Thanks