Originally Posted by intelligent086 عذابِ ہجر بڑھا لوں اگر اجازت ہو اک اور زخم میں کھا لوں اگر اجازت ہو تمہارے عارض و لب کی جدائی کے دن ہیں میں جام منہ سے لگا لوں اگر اجازت ہو تمہارا حسن۔۔تمہارے خیال کا چہرہ شباہتوں میں چھُپا لوں اگر اجازت ہو تمہیں سے ہے مرے ہر خوابِ شوق کا رشتہ اک اور خواب کما لوں اگر اجازت ہو تھکا دیا ہے تمہارے فراق نے مجھ کو کہیں میں خود کو گِرا لوں اگر اجازت ہو برائے نام بنامِ شبِ وصال یہاں شبِ فراق منا لوں اگر اجازت ہو Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Awsome Sharing Keeo It up bro Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks