Originally Posted by intelligent086 نہ راہزن، نہ کسی رہنما نے لوٹ لیا ادائے عشق کو رسمِ وفا نے لوٹ لیا نہ پوچھو شومیِ تقدیرِ خانہ بربادی جمالِ یار کہاں نقشِ پا نے لوٹ لیا دل تباہ کی روداد، اور کیا کہئے خود اپنے شہر کو فرماں روا نے لوٹ لیا زباں خموش، نظر بیقرار، چہرہ فق تجھے بھی کیا تری کافر ادا نے لوٹ لیا نہ اب خودی کا پتہ ہے نہ بیخودی کا جگر ہر ایک لطف کو لطفِ خدا نے لوٹ لیا ٭٭٭ Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks