Originally Posted by intelligent086 نم ہیں پلکیں تری اے موجِ ہَوا، رات کے ساتھ کیا تجھے بھی کوئی یاد آتا ہے برسات کے ساتھ روٹھنے اور منانے کی حدیں ملنے لگیں چشم پوشی کے سلیقے تھے، شکایات کے ساتھ تجھ کو کھو کر بھی رہوں ، خلوتِ جاں میں تیری جیت پائی ہے محبت نے عجب، مات کے ساتھ نیند لاتا ہُوا، پھر آنکھ کو دُکھ دیتا ہُوا تجربے دونوں ہیں وابستہ ہات کے ساتھ کبھی تنہائی سے محروم نہ رکھّا مُجھ کو دوست ہمدرد ہے، کتنے ، مری ذات کے ساتھ *** Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Thanks for sharing Keep it up .. Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks