Originally Posted by intelligent086 تیرا گر ناخن پا تیرا مائل دھو کے پی جاتا تو اس کے ہاتھ پاؤں مل کے کامل دھو کے پی جاتا نہ آتا ہاتھ خوں میرا اگر اس تشنہ خوں کے تو اپنی تیغ پر خوں کو وہ قاتل دھو کے پی جاتا اگلتا زہر پھر کیا کیا وہ تیرا نخت سودائی اگر کوئی تیرے رخسار کا تل دھو کے پی جاتا اگر ہوسکتا عالم میں حصول علم بے محنت تو پھر ساری کتابیں ایک جاہل دھو کے پی جاتا اٹھا سکتا جو مجنوں نقش پائے ناقہ لیلیٰ تو جوں تعویذ ہول دل وہ بیدل دھو کے پی جاتا حلاوت یاد کر کر تیری آب تیغ کی قاتل بدن کے زخم اپنے آپ گھائل دھو کے پی جاتا ظفر بے شغل ہی ہوجاتا سب کچھ منکشف اس پر در فخر جہاں گر کوئی شاغل دھو کے پی جاتا Nice Sharing..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks