عذابِ ہجر بڑھا لوں اگر اجازت ہو
عذابِ ہجر بڑھا لوں اگر اجازت ہو
اک اور زخم میں کھا لوں اگر اجازت ہو
تمہارے عارض و لب کی جدائی کے دن ہیں
میں جام منہ سے لگا لوں اگر اجازت ہو
تمہارا حسن۔۔تمہارے خیال کا چہرہ
شباہتوں میں چھُپا لوں اگر اجازت ہو
تمہیں سے ہے مرے ہر خوابِ شوق کا رشتہ
اک اور خواب کما لوں اگر اجازت ہو
تھکا دیا ہے تمہارے فراق نے مجھ کو
کہیں میں خود کو گِرا لوں اگر اجازت ہو
برائے نام بنامِ شبِ وصال یہاں
شبِ فراق منا لوں اگر اجازت ہو
Re: عذابِ ہجر بڑھا لوں اگر اجازت ہو
Awsome Sharing Keeo It up bro
Re: عذابِ ہجر بڑھا لوں اگر اجازت ہو
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
عذابِ ہجر بڑھا لوں اگر اجازت ہو
اک اور زخم میں کھا لوں اگر اجازت ہو
تمہارے عارض و لب کی جدائی کے دن ہیں
میں جام منہ سے لگا لوں اگر اجازت ہو
تمہارا حسن۔۔تمہارے خیال کا چہرہ
شباہتوں میں چھُپا لوں اگر اجازت ہو
تمہیں سے ہے مرے ہر خوابِ شوق کا رشتہ
اک اور خواب کما لوں اگر اجازت ہو
تھکا دیا ہے تمہارے فراق نے مجھ کو
کہیں میں خود کو گِرا لوں اگر اجازت ہو
برائے نام بنامِ شبِ وصال یہاں
شبِ فراق منا لوں اگر اجازت ہو
Nice Sharing .....
Thanks
Re: عذابِ ہجر بڑھا لوں اگر اجازت ہو
Quote:
Originally Posted by
Admin
Awsome Sharing Keeo It up bro
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks