Umda intekhabخالی مکان میں ایک رات
بادل سا جیسے اُڑتا ہو ایسی صدا سنی
آواز دے کے چھپ گیا اک سایہ سا کوئی
جب لالٹین بجھ گئی کوئی ہوا نہ تھی
سردی تھی کچھ عجیب سی، ٹھنڈے مزار سی
بیمار سی مہک تھی کسی خشک ہار کی
پھوٹی کرن کہیں سے نگاہوں کے زہر کی
باہر گلی میں چُپ تھی کسی اُجڑے شہر کی
Sharing ka shukariya![]()
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks