Originally Posted by intelligent086 گیت کس کو ڈھونڈھنے گھر سے نکلی ۔۔ اے راتوں کی ہوا کہاں ہیں تیرے من کے موہن۔۔ کچھ تو بھید بتا اے راتوں کی ہوا اس کی کھوج میں چلتے چلتے تھکیں گے تیرے پاؤں پھر بھی دور رہے گا تجھ سے اس پریتم کا گاؤں چھوڑ یہ دکھ کا کھیل بانوری۔۔ گھر کو واپس جا اے راتوں کی ہوا پربت کے نیلے جھرنوں کو اپنے گیت سنا اونچے اونچے پیڑوں والے بن کی ہنسی اُڑا اے راتوں کی ہوا Umda intekhab Sharing ka shukariya
Originally Posted by Dr Danish Umda intekhab Sharing ka shukariya پسندیدگی کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks