سیہ ہو کر سویدا ہو گیا، ہر قطرہ خوں ، تن میں ہوئی ہے ، مانعِ ذوقِ تماشا، خانہ ویرانی کفِ سیلاب باقی ہے ، برنگِ پنبہ، روزن میں نہ جانوں ، نیک ہوں یا بد ہوں ، پر صحبت مخالف ہے جو گل ہوں ، تو ہوں گلخن میں ، جو خس ہوں تو، ہوں گلشن میں اسد زندانیِ تاثیرِ الفت ہائے خوباں ہوں خمِ دستِ نوازش، ہو گیا ہے طوق، گردن میں
Bookmarks