Originally Posted by intelligent086 یہ کون غزل خواں ہے پرسوز و نشاط انگیز اندیشہ دانا کو کرتا ہے جنوں آمیز گو فقر بھی رکھتا ہے انداز ملوکانہ نا پختہ ہے پرویزی بے سلطنت پرویز اب حجرہ صوفی میں وہ فقر نہیں باقی خون دل شیراں ہو جس فقر کی دستاویز اے حلقہ درویشاں! وہ مرد خدا کیسا ہو جس کے گریباں میں ہنگامہ رستا خیز جو ذکر کی گرمی سے شعلے کی طرح روشن جو فکر کی سرعت میں بجلی سے زیادہ تیز! کرتی ہے ملوکیت آثار جنوں پیدا اللہ کے نشتر ہیں تیمور ہو یا چنگیز یوں داد سخن مجھ کو دیتے ہیں عراق و پارس یہ کافر ہندی ہے بے تیغ و سناں خوں ریز ٭ ٭ ٭ ٭ Umda aor Lajawab Sharing ka shukariya
Originally Posted by Dr Danish Umda aor Lajawab Sharing ka shukariya خوب صورت آراء اور پسند کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks