Originally Posted by intelligent086 خرد مندوں سے کیا پوچھوں کہ میری ابتدا کیا ہے کہ میں اس فکر میں رہتا ہوں ، میری انتہا کیا ہے خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے خدا بندے سے خود پوچھے ، بتا تیری رضا کیا ہے مقام گفتگو کیا ہے اگر میں کیمیا گرہوں یہی سوز نفس ہے ، اور میری کیمیا کیا ہے! نظر آئیں مجھے تقدیر کی گہرائیاں اس میں نہ پوچھ اے ہم نشیں مجھ سے وہ چشم سرمہ سا کیا ہے اگر ہوتا وہ مجذوب* فرنگی اس زمانے میں تو اقبال اس کو سمجھاتا مقام کبریا کیا ہے نواۓ صبح گاہی نے جگر خوں کر دیا میرا خدایا جس خطا کی یہ سزا ہے ، وہ خطا کیا ہے! ۔۔۔۔۔ * جرمنی کا مشہور مجذوب فلسفی نطشہ جو اپنے قلبی واردات کا صحیح اندازہ نہ کر سکا اوراس لیے اس کے فلسفیانہ افکار نے اسے غلط راستے پر ڈال دیا ٭ ٭ ٭ ٭ Lajawab Intekhab JazaK Allah
Originally Posted by Dr Danish Lajawab Intekhab JazaK Allah خوب صورت آراء اور پسند کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks