Originally Posted by intelligent086 یہ پیران کلیسا و حرم ، اے وائے مجبوری! صلہ ان کی کد و کاوش کا ہے سینوں کی بے نوری یقیں پیدا کر اے ناداں! یقیں سے ہاتھ آتی ہے وہ درویشی ، کہ جس کے سامنے جھکتی ہے فغفوری کبھی حیرت ، کبھی مستی ، کبھی آہ سحرگاہی بدلتا ہے ہزاروں رنگ میرا درد مہجوری حد ادراک سے باہر ہیں باتیں عشق و مستی کی سمجھ میں اس قدر آیا کہ دل کی موت ہے ، دوری وہ اپنے حسن کی مستی سے ہیں مجبور پیدائی مری آنکھوں کی بینائی میں ہیں اسباب مستوری کوئی تقدیر کی منطق سمجھ سکتا نہیں ورنہ نہ تھے ترکان عثمانی سے کم ترکان تیموری فقیران حرم کے ہاتھ اقبال آگیا کیونکر میسر میرو سلطاں کو نہیں شاہین کافوری Lajawab Intekhab JazaK Allah
Originally Posted by Dr Danish Lajawab Intekhab JazaK Allah خوب صورت آراء اور پسند کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks