Lajawab Intekhabکریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد
مری نگاہ نہیں سوئے کوفہ و بغداد
یہ مدرسہ ، یہ جواں ، یہ سرور و رعنائی
انھی کے دم سے ہے میخانۂ فرنگ آباد
نہ فلسفی سے ، نہ ملا سے ہے غرض مجھ کو
یہ دل کی موت ، وہ اندیشۂ نظر کا فساد
فقیہ شہر کی تحقیر! کیا مجال مری
مگر یہ بات کہ میں ڈھونڈتا ہوں دل کی کشاد
خرید سکتے ہیں دنیا میں عشرت پرویز
خدا کی دین ہے سرمایۂ غم فرہاد
کیے ہیں فاش رموز قلندری میں نے
کہ فکر مدرسہ و خانقاہ ہو آزاد
رشی کے فاقوں سے ٹوٹا نہ برہمن کا طلسم
عصا نہ ہو تو کلیمی ہے کار بے بنیاد
٭ ٭ ٭ ٭
JazaK Allah
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks