اس قوم کو شمشیر کی حاجت نہیں رہتی ہو جس کے جوانوں کی خودی صورت فولاد ناچیز جہان مہ و پرویں ترے آگے وہ عالم مجبور ہے ، تو عالم آزاد موجوں کی تپش کیا ہے ، فقط ذوق طلب ہے پنہاں جو صدف میں ہے ، وہ دولت ہے خدا داد شاہیں کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا پر دم ہے اگر تو تو نہیں خطرۂ افتاد
Bookmarks