google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: التجائے مسافر

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      التجائے مسافر



      التجائے مسافر


      (بہ درگاہ حضرت محبوب الٰہی، دہلی)



      فرشتے پڑھتے ہیں جس کو وہ نام ہے تیرا
      بڑی جناب تری، فیض عام ہے تیرا
      ستارے عشق کے تیری کشش سے ہیں قائم
      نظام مہر کی صورت نظام ہے تیرا
      تری لحد کی زیارت ہے زندگی دل کی
      مسیح و خضر سے اونچا مقام ہے تیرا
      نہاں ہے تیری محبت میں رنگ محبوبی
      بڑی ہے شان، بڑا احترام ہے تیرا
      اگر سیاہ دلم، داغ لالہ زار تو ام
      و گر کشادہ جبینم، گل بہار تو ام
      چمن کو چھوڑ کے نکلا ہوں مثل نکہت گل
      ہوا ہے صبر کا منظور امتحاں مجھ کو
      چلی ہے لے کے وطن کے نگار خانے سے
      شراب علم کی لذت کشاں کشاں مجھ کو
      نظر ہے ابر کرم پر ، درخت صحرا ہوں
      کیا خدا نے نہ محتاج باغباں مجھ کو
      فلک نشیں صفت مہر ہوں زمانے میں
      تری دعا سے عطا ہو وہ نردباں مجھ کو
      مقام ہم سفروں سے ہوا اس قدر آگے
      کہ سمجھے منزل مقصود کارواں مجھ کو
      مری زبان قلم سے کسی کا دل نہ دکھے
      کسی سے شکوہ نہ ہو زیر آسماں مجھ کو
      دلوں کو چاک کرے مثل شانہ جس کا اثر
      تری جناب سے ایسی ملے فغاں مجھ کو
      بنایا تھا جسے چن چن کے خار و خس میں نے
      چمن میں پھر نظر آئے وہ آشیاں مجھ کو
      پھر آ رکھوں قدم مادر و پدر پہ جبیں
      کیا جنھوں نے محبت کا راز داں مجھ کو
      وہ شمع بارگہ خاندان مرتضوی
      رہے گا مثل حرم جس کا آستاں مجھ کو
      نفس سے جس کے کھلی میری آرزو کی کلی
      بنایا جس کی مروت نے نکتہ داں مجھ کو
      دعا یہ کر کہ خداوند آسمان و زمیں
      کرے پھر اس کی زیارت سے شادماں مجھ کو
      وہ میرا یوسف ثانی وہ شمع محفل عشق
      ہوئی ہے جس کی اخوت قرار جاں مجھ کو
      جلا کے جس کی محبت نے دفتر من و تو
      ہوائے عیش میں پالا، کیا جواں مجھ کو
      ریاض دہر میں مانند گل رہے خنداں
      کہ ہے عزیز تر از جاں وہ جان جاں مجھ کو
      شگفتہ ہو کے کلی دل کی پھول ہو جائے!
      یہ التجائے مسافر قبول ہو جائے!







      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: التجائے مسافر

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post

      التجائے مسافر


      (بہ درگاہ حضرت محبوب الٰہی، دہلی)



      فرشتے پڑھتے ہیں جس کو وہ نام ہے تیرا
      بڑی جناب تری، فیض عام ہے تیرا
      ستارے عشق کے تیری کشش سے ہیں قائم
      نظام مہر کی صورت نظام ہے تیرا
      تری لحد کی زیارت ہے زندگی دل کی
      مسیح و خضر سے اونچا مقام ہے تیرا
      نہاں ہے تیری محبت میں رنگ محبوبی
      بڑی ہے شان، بڑا احترام ہے تیرا
      اگر سیاہ دلم، داغ لالہ زار تو ام
      و گر کشادہ جبینم، گل بہار تو ام
      چمن کو چھوڑ کے نکلا ہوں مثل نکہت گل
      ہوا ہے صبر کا منظور امتحاں مجھ کو
      چلی ہے لے کے وطن کے نگار خانے سے
      شراب علم کی لذت کشاں کشاں مجھ کو
      نظر ہے ابر کرم پر ، درخت صحرا ہوں
      کیا خدا نے نہ محتاج باغباں مجھ کو
      فلک نشیں صفت مہر ہوں زمانے میں
      تری دعا سے عطا ہو وہ نردباں مجھ کو
      مقام ہم سفروں سے ہوا اس قدر آگے
      کہ سمجھے منزل مقصود کارواں مجھ کو
      مری زبان قلم سے کسی کا دل نہ دکھے
      کسی سے شکوہ نہ ہو زیر آسماں مجھ کو
      دلوں کو چاک کرے مثل شانہ جس کا اثر
      تری جناب سے ایسی ملے فغاں مجھ کو
      بنایا تھا جسے چن چن کے خار و خس میں نے
      چمن میں پھر نظر آئے وہ آشیاں مجھ کو
      پھر آ رکھوں قدم مادر و پدر پہ جبیں
      کیا جنھوں نے محبت کا راز داں مجھ کو
      وہ شمع بارگہ خاندان مرتضوی
      رہے گا مثل حرم جس کا آستاں مجھ کو
      نفس سے جس کے کھلی میری آرزو کی کلی
      بنایا جس کی مروت نے نکتہ داں مجھ کو
      دعا یہ کر کہ خداوند آسمان و زمیں
      کرے پھر اس کی زیارت سے شادماں مجھ کو
      وہ میرا یوسف ثانی وہ شمع محفل عشق
      ہوئی ہے جس کی اخوت قرار جاں مجھ کو
      جلا کے جس کی محبت نے دفتر من و تو
      ہوائے عیش میں پالا، کیا جواں مجھ کو
      ریاض دہر میں مانند گل رہے خنداں
      کہ ہے عزیز تر از جاں وہ جان جاں مجھ کو
      شگفتہ ہو کے کلی دل کی پھول ہو جائے!
      یہ التجائے مسافر قبول ہو جائے!




      Umda Intekhab
      Share karne ka shukariya


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: التجائے مسافر

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Umda Intekhab
      Share karne ka shukariya





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •