Originally Posted by intelligent086 ٹوٹ جائے نہ بھرم ہونٹ ہلاؤں کیسے حال جیسا بھی ہے لوگوں کو سناؤں کیسے خشک آنکھوں سے بھی اشکوں کی مہک آتی ہے میں تیرے غم کو زمانے سے چھپاؤں کیسے تیری صورت ہی میری آنکھ کا سرمایہ ہے تیرے چہرے سے نگاہوں کو ہٹاؤں کیسے تو ہی بتلا میری یادوں کو بھلانے والے میں تیری یاد کو اس دل سے بھلاؤں کیسے پھول ہوتا تو تیرے در پہ سجا بھی رہتا زخم لے کر تیری دہلیز پہ آؤں کیسے آئینہ ماند پڑے سانس بھی لینے سے عدیم اتنا نازک ہو تعلق تو نبھاؤں کیسے وہ رلاتا ہے رلائے مجھے جی بھر کے عدیم میری آنکھیں ہے وہ میں اس کو رلاؤں کیسے Khobsurat Intekhab Share karne ka Shukariya
Originally Posted by Dr Danish Khobsurat Intekhab Share karne ka Shukariya
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks