Originally Posted by intelligent086 آئینے میں اک صورت ہے اور وہ بھی ادھوری ہے ایسے میں اُس شخص کا ملنا بہت ضروری ہے جب تک سورج اور ہوا میں کوئی بَیر نہیں پیاسی ریت پہ دریا کا ہر نقش عبوری ہے بینائی کو روک بھی لیں تو آپ بکھر جائیں رستہ دیکھنے والوں کی یہ بھی مجبوری ہے بھولی بسری یادوں کا اک لمحہ اشک بنا پلکوں پر رہتا ہے اور آنکھوں سے دُوری ہے کتنی راتیں جاگے تو اک حرف کی بھیک ملی ہم سے پوچھو شب بیداری کتنی ضروری ہے تم نے کتابِ عشق بھُلا دی، ہم سے گُم ہو گئی ہم سے گم ہو گئی لیکن یاد تو پوری ہے کارِ ہنر میں جاں کا زیاں تھا لیکن یار سلیمؔ اب تک جتنے شعر لکھے ہیں، سب مزدوری ہے ٭٭٭ Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks