Originally Posted by intelligent086 آئینہ تصویر کا تیرے نہ لے کر رکھ دیا بو سے لینے کے لئے کعبے میں پتھر رکھ دیا ہم نے ان کے سامنے اول تو خنجر رکھ دیا پھر کلیجا رکھ دیا دل رکھ دیا سر رکھ دیا زندگی میں پاس سے دم بھر نہ ہوتے تھے جدا قبر میں تنہا مجھے یاروں نے کیونکر رکھ دیا دیکھئے اب ٹھوکریں کھاتی ہے کس کس کی نگاہ روزن دیوار میں ظالم نے پتھر رکھ دیا زلف خالی ہاتھ خالی کس جگہ ڈھونڈیں اسے تم نے دل لے کر کہاں اے بندہ پرور رکھ دیا داغ کی شامت جو آئی اضطراب شوق میں حال دل کمبخت نے سب ان کے منہ پر رکھ دیا ٭٭٭ Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks