Originally Posted by intelligent086 پیری نے قد راست کو اپنے نگوں کیا خراب قصر ِ تن کا ہمارے ستوں کیا جامے سے جسم کے بھی میں دیوانہ تنگ ہوں اب کی بہار میں اسے نذر ِ جنوں کیا فرہاد سر کو پھوڑ کے تیشے سے مر گیا شیریں نے ناپسند مگر بے ستوں کیا جوہر وہ کون سا ہے جو انسان میں نہیں دے کر خدا نے عقل اسے، ذوفنوں کیا آنکھوں سے جائے اشک ٹپکنے لگا لہو آتش جگر کو دل کی مصیبت نے خوں کیا ٭٭٭ Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks