Originally Posted by intelligent086 چمن میں شب کو جو وہ شوخ بے نقاب آیا یقیں ہو گیا شبنم کو، آفتاب آیا ان انکھڑیوں میں اگر نشۂ شراب آیا سلام جھک کر کروں گا جو پھر حجاب آیا اسیر ہونے کا اللہ رے شوق بلبل کو جگایا نالوں سے صیاد کو جو خواب آیا کسی کی محرم آب رواں کی یاد آئی حباب کے جو برابر کوئی حباب آیا شبِ فراق میں مجھ کو سلانے آیا تھا جگایا میں نے جو افسانہ گو کو خواب آیا ٭٭٭ Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks