Originally Posted by intelligent086 گزراں ہے گزرتے رہتے ہیں ہم میاں جان مرتے رہتے ہیں ہائے جاناں وہ ناف پیالہ ترا دل میں بس گھونٹ اترتے رہتے ہیں دل کا جلسہ بکھر گیا تو کیا سارے جلسے بکھرتے رہتے ہیں یعنی کیا کچھ بھُلا دیا ہم نے اب تو ہم خود سے ڈرتے رہتے ہیں ہم سے کیا کیا خدا مکرتا ہے ہم خدا سے مکرتے رہتے ہیں ہے عجب اس کا حالِ ہجر کہ ہم گاہے گاہے سنورتے رہتے ہیں دل کے سب زخم پیشہ ور ہیں میاں آن ہا آن بھرتے رہتے ہیں Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Awsome Sharing Keeo It up bro Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks