اگر شامل نہ درپردہ کسی کی آرزُو ہوتی
تو پھر اے زندگی ظالم، نہ میں ہوتا، نہ تُو ہوتی
اگر حائل نہ اُس رخ پر نقابِ رنگ و بُو ہوتی
کسے تابِ نظر رہتی، مجالِ آرزو ہوتی؟
نہ اک مرکز پہ رُک جاتی، نہ یوں بے آبرُو ہوتی
محبت جُستجُو تھی، جُستجُو ہی جُستجُو ہوتی
ترا ملنا تو ممکن تھا، مگر اے جانِ محبوبی!
مرے نزدیک توہین مذاق جستجو ہوتی
نگاہِ شوق اُسے بھی ڈھال لیتی اپنے سانچے میں
اگر اِک اور بھی دنیا ورائے رنگ و بُو ہوتی
٭٭٭
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote




Bookmarks