Originally Posted by intelligent086 کیسے چھوڑیں اسے تنہائی پر حرف آتا ہے مسیحائی پر اس کی شہرت بھی تو پھیلی ہر سُو پیار آنے لگا رسوائی پر ٹھہرتی ہی نہیں آنکھیں جاناں تیری تصویر کی زیبائی پر رشک آیا ہے بہت حُسن کو بھی قامتِ عشق کی رعنائی پر سطح کے دیکھ کے اندازے لگیں آنکھ جاتی نہیں گہرائی پر ذکر آئے گا جہاں بھنوروں کا بات ہو گی مرے ہرجائی پر خود کو خوشبو کے حوالے کر دیں پھول کی طرزِ پذیرائی پر *** Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Thanks for sharing Keep it up .. Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks