google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 7 of 7

    Thread: واٹرلو کی جنگ

    Threaded View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      واٹرلو کی جنگ



      اٹھارہ جون1815ء کی شام کے چھ بجے تھا۔ ڈیوک آف ولنگٹن نے واٹرلو کی جنگ ہار رہا تھا۔ وہ اپنے افسروں پر برس رہا تھا۔ وہ کہہ رہا تھا مجھے جنرل بلوشر پکڑ کر لا دو یا پھر تم سب برباد کر دیئے جائو گے۔ دراصل وہ بہت حیران ہو رہا تھا کہ جنرل بلوشر روسی فوج کی کمان کرتا ہوا اچانک وارد ہوا اور فرانسیسی فوج کو تہس نہس کرکے رکھ دیا تھا۔ جنرل بلوشر کے حملے سے فرانسیسی فوج بہت بری حالت میں تھی۔ اس وقت فرانسیسی جرنیل نے نپولین سے درخواست کی کہ وہ امپیریل گارڈز کو حکم دے کہ وہ فرانسیسی فوج کی مدد کریں، امپیریل گارڈز کی تعداد دس ہزار تھی لیکن نپولین نے سوچا تھا کہ جنگ جیت لی جائے گی اس لیے امپیریل گارڈز کی جنگ میں ضرورت نہیں ہے۔ امپیریل گارڈز نپولین کے منجھے ہوئے جنگجو تھے لیکن وہ جنگ میں نہ بھیجے گئے جنرل بلوشر روسی فوج کی قیادت کرتا ہوا جنگلوں سے ہوتا ہوا اچانک فرانسیسی فوج پر حملہ آور ہوا اور فرانسیسی فوج کو روند کر رکھ دیا۔ شام ساڑھے چھ بجے نپولین نے محسوس کرلیا کہ اس سے بہت بڑی غلطی ہوئی ہے۔ نپولین نے فوراً اپنے امپیریل گارڈز کو حکم دیا کہ وہ فرانسیسی فوج کی مدد کو جائے، لیکن اس وقت بہت دیر ہو چکی تھی، فرانسیسی فوج کو شکست فاش ہو چکی تھی۔ روسی اور برطانوی فوج کی تعداد پچاس ہزار تھی اور وہ جنرل بلوشر کے زیر کمان خوشی اور فتح کے نعرے بلند کر رہے تھے۔ فرانسیسی فوج نے جنگ میں زبردست دفاع کیا تھا بلکہ ایک لمحے کو تو وہ فتح حاصل کرنے والے تھے، اگر امپیریل گارڈز بروقت ان کی مدد کو پہنچ جاتے تو فرانسیسی فوج جنگ جیت سکتی تھی۔ امپیریل گارڈز نے بھی آخر میں کوشش کی تھی، لیکن میدان جرنل بلوشر کے ہاتھ رہا۔ شام سات بجے برطانوی فوج مکمل طور پر فتح حاصل کر چکی تھی۔ فرانسیسی فوج کے بہت سے سپاہی مارے گئے اور بہت سے جنگلوں کی جانب فرار ہوگئے۔ فرانسیسی فوج کے پچاس ہزار فوجی مارے گئے۔ اس فتح کے خاتمہ کے ساتھ ہی نپولین کا دور اقتدار بھی ختم ہوگیا۔ برطانیہ نے نپولین کو جزیرہ سینٹ ہیلنا میں قید کر دیا اور یہیں پر وہ چند سالوں کے بعد انتقال کر گیا۔ بہت سی کمپنیاں بھی ایسی فاش غلطی کرتی ہیں جس سے ان کا وقت پیسہ توانائی اور دوسرے ذرائع تباہ ہو جاتے ہیں۔ ایسی کمپنیاں کمزور ہو کر بالکل نچلے درجے پر آ جاتی ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ اپنے کاروبار کے ہر پہلو پر نظر رکھیں، جہاں غلطی ہو اسے فوراً درست کریں تاکہ آپ کی کمپنی تباہ نہ ہو۔ (برائن ٹریسی کی تصنیف’’کامیاب زندگی کے لیے جنگی حکمت عملی اپنائیں‘‘ سے ماخوذ) ٭…٭…٭


      Similar Threads:

    2. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (03-04-2016)

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •