دل کی تکلیف کم نہیں کرتے
اب کوئی شکوہ ہم نہیں کرتےجانِ جاں تجھ کو اب تری خاطر
یاد ہم کوئی دَم نہیں کرتےدوسری ہار کی ہوس ہے سو ہمسرِ تسلیم خم نہیں کرتےوہ بھی پڑھتا نہیں ہے اب دل سےہم بھی نالے کو نم نہیں کرتےجرم میں ہم کمی کریں بھی تو کیوںتم سزا بھی تو کم نہیں کرتے
Similar Threads:
Bookmarks