
Originally Posted by
Arosa Hya

Originally Posted by
Arosa Hya
سنن ابوداود
أبواب السلام السلام علیکم کہنے کے آداب
باب في قتل الحيات
باب: سانپوں کو مارنے کا بیان۔
حدیث نمبر : 5249
حدثنا عبد الحميد بن بيان السكري، عن إسحاق بن يوسف، عن شريك، عن أبي إسحاق، عن القاسم بن عبد الرحمن، عن أبيه، عن ابن مسعود، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم "اقتلوا الحيات كلهن فمن خاف ثأرهن فليس مني ".
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”سب قسم کے سانپوں کو مار ڈالا کرو۔ جو ان کے بدلے سے ڈرے، وہ مجھ سے نہیں۔“
قال الشيخ الألباني: صحيح
سنن ابو داود
174- بَاب فِي قَتْلِ الْحَيَّاتِ
۱۷۴-باب: سانپوں کو مارنے کا بیان
5248- حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < مَا سَالَمْنَاهُنَّ مُنْذُ حَارَبْنَاهُنَّ، وَمَنْ تَرَكَ شَيْئًا مِنْهُنَّ خِيفَةً فَلَيْسَ مِنَّا >۔
* تخريج: تفرد بہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۱۴۲)، وقد أخرجہ: حم (۲/۲۴۷، ۴۳۲، ۵۲۰)
(حسن صحیح)
۵۲۴۸- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' جب سے ہماری سانپوں سے لڑائی شروع ہوئی ہے ہم نے کبھی ان سے صلح نہیں کی ( سانپ ہمیشہ سے انسان کا دشمن رہا ہے، اس کا پالنا اور پوسنا کبھی درست نہیں) جو شخص کسی بھی سانپ کو ڈر کر مارنے سے چھوڑ دے وہ ہم میں سے نہیں ہے'' ۔
Bookmarks