ہمیں تو حکم مجاوری ھے
دربار دل میں ھے کون مدفن
یہ کسی عروسہ کا مقبرہ ھے
نہ کوئی کتبہ نہ کوئی تختی
نہ سنگِ مر مر کی سِل پہ
لکھا ہُوا محبت کا کوئی شعر
فقط سرھانے سے پائنتی تک
امر کی بیل اک لِپٹ گئی ھے
جو اک زمانے سے کہہ رہی ھے
یہاں ٹھکانہ تھا عاشقی کا
یہ پِیر خانہ تھا عاشقی کا
کِسے خبر کہ یہاں ھے مدفن
فقیر کوئی اسیر کوئی یا پھر
ھے وارث کی ہیر کوئی
مگر ہماری مجال ہی کیا
یہاں جو بولیں زبان کھولیں
ہمارے لب تو سِلے ہُوئے ہیں
ہمیں تو حکم مجاوری ھے
دربار دل میں ھے کوئی مدفن
بہت عمدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قابل داد۔۔۔۔۔۔۔۔۔
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks