عربی: قثاء الحماد فارسی: کریلہ انگریزی: Hairy Mordica کریلا ایک مشہور معروف سبزی ہے۔ اس کی بیل نازک اور پتلی ہوتی ہے پھل یعنی کریلا بیضوی اور سرا نوک دار ہوتا ہے۔ اس کے اوپر ابھری قطاریں ہوتی ہیں۔ کریلا دو قسم کا ہوتا ہے۔ ایک کاشت شدہ دوسرا جنگلی اِسے گوشت یا قیمہ کے ساتھ پکایا جاتا ہے۔ چنے کی دال کے ہمراہ بھی مزے دار بنتا ہے۔ اس کے اجزاء میں فولاد، کیلشیم، فاسفورس، پروٹین، وٹامن بی اور سی ہوتے ہیں۔ اس کا مزاج گرم خشک ہے۔ کریلے کے افعال و استعمال حسبِ ذیل ہیں۔ 1۔ یہ مقوی معدہ اور قاتل کرم شکم ہے۔ 2۔ کریلا صفرا اور بلغم کامسہل ہے۔ 3۔ اعصابی طاقت دیتا ہے۔ 4۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بے حد مفید ہے۔ کریلے کا سفوف روزانہ ایک چمچہ بڑا صبح نہار منہ ہمراہ پانی کے متواتر استعمال سے اس مرض سے نجات ملتی ہے۔ اگر مرض پرانا ہو تو اس پر کنٹرول ہو جاتا ہے۔ مگر پرہیز شکری ضروری ہے۔ 5۔ جوڑوں کے درد اور گھنٹیا کو نفع دیتا ہے۔ 6۔ سرد مزاج اور بلغمی مزاج والے لوگوں کے لئے بے حد مفید غذا ہے۔ 7۔ لقوہ اور فالج میں کریلا انتہائی مفید ہے۔ 8۔ ذیابیطس کے مریض اگر روزانہ تین ماشہ کریلے کا پانی پئیں تو تین ہفتے میں یہ مرض ختم ہو جاتا ہے۔ 10۔ بچوں کو مختلف امراض سے محفوظ رکھنے کے لئے کریلے کا پانی پلانا چاہئے کوئی مرض قریب نہیں آتا۔ 11۔ کریلے کے پانی میں نمک ملا کر ہیضہ کے مریض کو پلانے سے قے اور دست فوراً بند ہو جاتے ہیں اور مرض میں آفاقہ ہو جاتا ہے۔ 12۔ کریلا بھوک لگاتا ہے اور ہاضمہ کو تیز کرتا ہے۔ 13۔ کریلا بھوک لگاتا ہے اور ہاضمہ کو تیز کرتا ہے۔ 14۔ معدہ کی ریاح کو خارج کرتا ہے۔ 15۔ کریلا ورم طحال، یرقان اور جلدی امراض میں مفید ہے۔ 16۔ موٹاپے کو دور کرنے کی بہترین دوا ہے۔ اس لئے دو ماشہ سفوف کریلا ہمراہ پانی روزانہ صبح نہار منہ استعمال کرنا چاہیے۔ 17۔ مراوہ کی پتھری میں کریلا کا پانی دو دو تولہ صبح و شام اور روغن زیتون دو تولہ ہمراہ دودھ سوتے وقت پلانا بہت مفید ہے۔ 18۔ خونی بواسیر میں کریلے کے پتوں کا رس ایک تولہ صبح و شام پینے سے بواسیر کا خون بند ہو جاتا ہے چند دن کے استعمال سے برسوں کی بواسیر کو مکمل آرام ہو جاتا ہے۔ 19۔ کریلے کے پتوں کا پانچ تولہ پانی گائے کے ایک پاؤ گھی میں ملا کر پکایا جائے۔ جب پانی جل جائے تو باقی ماندہ گھی بواسیر خونی و بادی کے مسوں پر لگانے سے چند دنوں میں مسے غائب ہو جاتے ہیں اور جلن تو ایک ہی دفعہ لگانے سے دور ہو جاتی ہے۔ (آسان گھریلو علاج از ڈاکٹر محمد رشید) ٭…٭…٭
Bookmarks