میں سمجھتا ہوں آخری چند سطریں وضاحت کے لیے ہی لکھی ہیں کہ جیسے ایک کاروباری آدمی ایک کاروباری آدمی کی بات کو فوراً سے پہلے سمجھ جاتا ہے ایک مفتی ایک مفتی کی بات کو سمجھ جاتا ہے.
مختصر یہ کہ آپ علمی بات کسی جاہل کے سامنے کریں تو اسے سمجھ نہیں آئے گی
جیست ایک کافر کو ایمان کی سمجھ نہیں آتی,ایک انپڑھ کو پڑھی لکھی بات سمجھ نہیں آتی, وغیرہ.
اب مزید سمجھا دوں کہ ایک ماں باپ ہی دوسرے ماں باپ کے دلھ درد سمجھ سکتے ہیں جو کہ انکی اپنی اولاد نہیں سمجھتی,اوع ایک اولاد کسی اور کی اولاد کے دکھ درد سمجھ جاتی ہے جبکہ انکے والدین اولاد کو نہیں سمجھ پاتے.
Bookmarks