Bohat Khoob
Zabardast
۔
چاک کی خواہش ، اگر وحشت بہ عُریانی کرے
صبح کے مانند ، زخمِ دل گریبانی کرے
جلوے کا تیرے وہ عالم ہے کہ ، گر کیجے خیال
دیدۂ دل کو زیارت گاہِ حیرانی کرے
ہے شکستن سے بھی دل نومید ، یارب ! کب تلک
آبگینہ کوہ پر عرضِ گِرانجانی کرے
میکدہ گر چشمِ مستِ ناز سے پاوے شکست
مُوۓ شیشہ دیدۂ ساغر کی مژگانی کرے
خطِّ عارض سے ، لکھا ہے زُلف کو الفت نے عہد
یک قلم منظور ہے ، جو کچھ پریشانی کرے
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Bohat Khoob
Zabardast
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Super
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks