نبی اکرم سلی اللہ علیہ وسلم اپنی تمام ساحبزادیوںسےبہت شفقت اور محبت فرما تے تھے سیدہ خدیجۃ الکبری کی وفات کے بعد تو آپ سیدہ کی طرف خصوصی توجہ کرتے تاکہ اپنی بیٹی کو اماں جان اور بہنوں کی یاد نہ ستائے اور وہ غم زدہ نہ ہو -
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا جب اپنے بابا جان محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تشریف لاتی تھیں تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوجاتے تھے اور پیار کے لیے ہاتھ تھامتے اور بوسہ دیتے اور اپنے مقام پر بیٹھنےکے لیے کہتے -
اس طرح جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا کے پاس جاتے ،آپ رضی اللہ عنہا احتراما کھڑی ہوجاتی تھیں آپ کے دست مبارک کو بوسہ دیتیں اور اپنی نشست پر بٹھاتی تھیں -
سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا ایک بار آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ملنے کے لیے تشریف لائیں - اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پیاری بیٹی کو اپنے پاس بٹھا لیا اور آپ کے کان میں سرگوشی کی توآپ رونے لگیں - پھر دوسرے کان میں سرگوشی کی تو آپ ہنسنے لگیں - بعد میں سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا سےپوچھا گیا کہ آپ کے کان میں آپ علیہ اصلاۃ و السلام نےکیا بات فرمائی تھی -آپ نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلی مرتبہ فرمایا کہ جبرئیل علیہ اسلام آکر مجھ سے قرآن سنتے اور سناتے تھے- اس سال انہوں نے دو مرتبہ سنا اور سنایا ہے -میرا خیال ہے کہ میری وفات کا وقت اب قریب ہے -اےبیٹی فاطمہ ! اللہ سے ڈرنا اور صبر کرنا ، اللہ کی شکر گزار رہنا میں تمہارا بہترین پیش رو ہوں - یہ سن کر میں گھبراگئی اور رونے لگی-پھر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے دوسرے کان میں مجھ سے فرمایا - اے فاطمہ ! تم جنتی عورتوں کی سردار ہو - یہ سن کر میں خوش ہوگئی -



Similar Threads: