google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: رو لے اب دل کھول کر اے دیدۂ خوننابہ بار

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      رو لے اب دل کھول کر اے دیدۂ خوننابہ بار


      صقلیہ

      ( جزیرہ سسلی)



      رو لے اب دل کھول کر اے دیدۂ خوننابہ بار

      وہ نظر آتا ہے تہذیب حجازی کا مزار
      تھا یہاں ہنگامہ ان صحرا نشینوں کا کبھی
      بحر بازی گاہ تھا جن کے سفینوں کا کبھی
      زلزلے جن سے شہنشاہوں کے درباروں میں تھے
      بجلیوں کے آشیانے جن کی تلواروں میں تھے
      اک جہان تازہ کا پیغام تھا جن کا ظہور
      کھا گئی عصر کہن کو جن کی تیغ ناصبور
      مردہ عالم زندہ جن کی شورش قم سے ہوا
      آدمی آزاد زنجیر توہم سے ہوا
      غلغلوں سے جس کے لذت گیر اب تک گوش ہے
      کیا وہ تکبیر اب ہمیشہ کے لیے خاموش ہے؟
      آہ اے سسلی! سمندرکی ہے تجھ سے آبرو
      رہنما کی طرح اس پانی کے صحرا میں ہے تو
      زیب تیرے خال سے رخسار دریا کو رہے
      تیری شمعوں سے تسلی بحر پیما کو رہے
      ہو سبک چشم مسافر پر ترا منظر مدام
      موج رقصاں تیرے ساحل کی چٹانوں پر مدام
      تو کبھی اس قوم کی تہذیب کا گہوارہ تھا
      حسن عالم سوز جس کا آتش نظارہ تھا
      نالہ کش شیراز کا بلبل ہوا بغداد پر
      داغ رویا خون کے آنسو جہاں آباد پر
      آسماں نے دولت غرناطہ جب برباد کی
      ابن بدروں کے دل ناشاد نے فریاد کی
      غم نصیب اقبال کو بخشا گیا ماتم ترا
      چن لیا تقدیر نے وہ دل کہ تھا محرم ترا
      ہے ترے آثار میں پوشیدہ کس کی داستاں
      تیرے ساحل کی خموشی میں ہے انداز بیاں
      درد اپنا مجھ سے کہہ ، میں بھی سراپا درد ہوں
      جس کی تو منزل تھا ، میں اس کارواں کی گرد ہوں
      رنگ تصویر کہن میں بھر کے دکھلا دے مجھے
      قصۂ ایام سلف کا کہہ کے تڑپا دے مجھے
      میں ترا تحفہ سوئے ہندوستاں لے جاؤں گا
      خود یہاں روتا ہوں ، اوروں کو وہاں رلواؤں گا
      ٭ ٭ ٭ ٭




      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: رو لے اب دل کھول کر اے دیدۂ خوننابہ بار

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      صقلیہ

      ( جزیرہ سسلی)



      رو لے اب دل کھول کر اے دیدۂ خوننابہ بار

      وہ نظر آتا ہے تہذیب حجازی کا مزار
      تھا یہاں ہنگامہ ان صحرا نشینوں کا کبھی
      بحر بازی گاہ تھا جن کے سفینوں کا کبھی
      زلزلے جن سے شہنشاہوں کے درباروں میں تھے
      بجلیوں کے آشیانے جن کی تلواروں میں تھے
      اک جہان تازہ کا پیغام تھا جن کا ظہور
      کھا گئی عصر کہن کو جن کی تیغ ناصبور
      مردہ عالم زندہ جن کی شورش قم سے ہوا
      آدمی آزاد زنجیر توہم سے ہوا
      غلغلوں سے جس کے لذت گیر اب تک گوش ہے
      کیا وہ تکبیر اب ہمیشہ کے لیے خاموش ہے؟
      آہ اے سسلی! سمندرکی ہے تجھ سے آبرو
      رہنما کی طرح اس پانی کے صحرا میں ہے تو
      زیب تیرے خال سے رخسار دریا کو رہے
      تیری شمعوں سے تسلی بحر پیما کو رہے
      ہو سبک چشم مسافر پر ترا منظر مدام
      موج رقصاں تیرے ساحل کی چٹانوں پر مدام
      تو کبھی اس قوم کی تہذیب کا گہوارہ تھا
      حسن عالم سوز جس کا آتش نظارہ تھا
      نالہ کش شیراز کا بلبل ہوا بغداد پر
      داغ رویا خون کے آنسو جہاں آباد پر
      آسماں نے دولت غرناطہ جب برباد کی
      ابن بدروں کے دل ناشاد نے فریاد کی
      غم نصیب اقبال کو بخشا گیا ماتم ترا
      چن لیا تقدیر نے وہ دل کہ تھا محرم ترا
      ہے ترے آثار میں پوشیدہ کس کی داستاں
      تیرے ساحل کی خموشی میں ہے انداز بیاں
      درد اپنا مجھ سے کہہ ، میں بھی سراپا درد ہوں
      جس کی تو منزل تھا ، میں اس کارواں کی گرد ہوں
      رنگ تصویر کہن میں بھر کے دکھلا دے مجھے
      قصۂ ایام سلف کا کہہ کے تڑپا دے مجھے
      میں ترا تحفہ سوئے ہندوستاں لے جاؤں گا
      خود یہاں روتا ہوں ، اوروں کو وہاں رلواؤں گا
      ٭ ٭ ٭ ٭

      Umda intekhab
      shukariya


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: رو لے اب دل کھول کر اے دیدۂ خوننابہ بار

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Umda intekhab
      shukariya





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •