جہانِ گم شدگاں کے سفر پہ راضی ہوں

میں تیرے فیصلۂ معتبرپہ راضی ہوں

ابھی مرا کوئی پیکر نہ کوئی میری نمود
میں خاک ہوں، ہنرِ کوزہ گر پہ راضی ہوں

یہی خیال مجھے جگمگائے رکھتا ہے
کہ میں رضائے ستارہ نظر پہ راضی ہوں

عجیب لوگ تھے مجھ کو جلا کے چھوڑ گئے
عجب دِیا ہوں، طلوعِ سحر پہ راضی ہوں

***





Similar Threads: