ہو چکا جو کچھ وہی بار دگر کرنا مجھے

پانیوں میں راستہ، شعلوں میں گھر کرنا مجھے

تجھ کو اک جادو دکھانا پیچ و تابِ خاک کا
اک تماشا اے ہوائے رہگزر کرنا مجھے

دھیرے دھیرے ختم ہونا سر کا سودا، دل کا درد
رفتہ رفتہ ہر صدف کو بے گہر کرنا مجھے

اپنے چاروں سمت دیواریں اٹھانا رات دن
رات دن پھر ساری دیواروں میں در کرنا مجھے

***




Similar Threads: