Originally Posted by intelligent086 رومی غلط نگر ہے تری چشم نیم باز اب تک ترا وجود ترے واسطے ہے راز اب تک ترا نیاز نہیں آشنائے ناز اب تک کہ ہے قیام سے خالی تری نماز اب تک گسستہ تار ہے تیری خودی کا ساز اب تک کہ تو ہے نغمۂ رومی سے بے نیاز اب تک! Koobsurat InteKhab Share karne ka shukariya
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks