Originally Posted by intelligent086 حادثہ وہ جو ابھی پردۂ افلاک میں ہے عکس اس کا مرے آئینۂ ادراک میں ہے نہ ستارے میں ہے ، نے گردش افلاک میں ہے تیری تقدیر مرے نالۂ بے باک میں ہے یا مری آہ میں کوئی شرر زندہ نہیں یا ذرا نم ابھی تیرے خس و خاشاک میں ہے کیا عجب میری نوا ہائے سحر گاہی سے زندہ ہو جائے وہ آتش کہ تری خاک میں ہے توڑ ڈالے گی یہی خاک طلسم شب و روز گرچہ الجھی ہوئی تقدیر کے پیچاک میں ہے ٭ ٭ ٭ ٭ Lajawab Intekhab JazaK Allah
Originally Posted by Dr Danish Lajawab Intekhab JazaK Allah خوب صورت آراء اور پسند کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks