اردو رسم الخط پر مبنی معروف شعراء کے اشعار کا مجموعہ
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
Similar Threads:
اردو رسم الخط پر مبنی معروف شعراء کے اشعار کا مجموعہ
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
Similar Threads:
بعد اک عمر کی خموشی کے
مصرعے زور دار نکلے ہیں
ہم تو سمجھے تھے مست ہیں آسی
آپ بھی ہوشیار نکلے ہیں
کوئی کہتا تھا خوش ہیں آسی جی
وہ مگر دل فگار نکلے ہیں
دِن کے اثرات سرِ شب جو نمایاں ہوں گے
وصل کے خواب بھی آنکھوں سے گریزاں ہوں گے
ہاں مری یاد ستائے گی تجھے جانتا ہوں
تیری پلکوں پہ بھی کچھ اشک فروزاں ہوں گے
اے کہ لوہو کو مرے غازہ بنانے والو
یوں چھپانے سے یہ داغ اور نمایاں ہوں گے
وقت کے ہاتھ میں شمشیرِ حساب آئے گی
’نیم بسمل کئی ہوں گے کئی بے جاں ہوں گے‘
وقت کے ہاتھ میں شمشیرِ حساب آئے گی
نیم بسمل کئی ہوں گے کئی بے جاں ہوں گے
گر جنوں طعمۂ منقارِ خِرَد یوں ہی رہا
کوئی فرحاں نہ رہے گا سبھی گریاں ہوں گے
دوستوں نے تیر جب دل میں ترازو کر دئے
ہم نے سب شکوے سپردِ شاخ آہو کر دئے
There are currently 2 users browsing this thread. (0 members and 2 guests)
Bookmarks