اردو رسم الخط پر مبنی معروف شعراء کے اشعار کا مجموعہ
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
Similar Threads:
اردو رسم الخط پر مبنی معروف شعراء کے اشعار کا مجموعہ
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
Similar Threads:
ریت پہ طوفاں کی تحریروں جیسے ہیں
سارے یقیں پانی پہ لکیروں جیسے ہیں
از خود ہی پڑ جائیں نام ہمارے یہ
درد کے سب خّطے ، جاگیروں جیسے ہیں
اِک اِک شخص حنوط ہُوا ہے حیرت سے
جتنے چہرے ہیں ، تصویروں جیسے ہیں
پاس ہمارے جو بھی جتن ہیں بچاؤ کے
ڈوبنے والوں کی تدبیروں جیسے ہیں
پسپائی کی رُت میں ہونٹ کمانوں پر
ماجد جتنے بول ہیں ، تیروں جیسے ہیں
زورآور کو ہم وجہِ آزار کہیں، کیا کہتے ہو
دشت میں رہ کر چیتے کو خونخوار کہیں، کیا کہتے ہو
بِن شعلوں کے جسموں جسموں جس کی آنچ سمائی ہے
بے آثار ہے جو، اُس نار کو نار کہیں، کیا کہتے ہو
بہرِ نمونہ کھال جہاں ادھڑی ہے کچھ کمزوروں کی
اُس دربار کو جَور کا ہم تہوار کہیں،کیا کہتے ہو
وہ بے گھر تو اِس رت جا کر اگلی رت لوٹ آتی ہیں
سکھ سپنوں کو ہم کونجوں کی ڈار کہیں، کیا کہتے ہو
یہ تو لہو کے چھینٹوں سے کچھ اور بھی نور بکھیرے گی
صبحِ ستم کو ماجد! شب آثار کہیں، کیا کہتے ہو
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks