Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
کوئی ہتھیار نہیں باعثِ آزار اطیبؔ
ایک انسان کو خطرہ ہے تو انسانوں سے
اُلجھ رہا ہے جو منظر بصارتوں سے مری
مزاجِ وقت کے رُخ کا نقاب آنکھوں میں
مقام اس سے حسیں اور کیا ہو میرے لئے
پناہ دیجئے مجھ کو جناب آنکھوں میں
محبتوں کا مری کیا ثبوت دوں تم کو
تمہارے واسطے لا یا ہوں آب آنکھوں میں
آ جا کہ انتظار ِ نظر ہیں کبھی سے ہم
مایوس ہو نہ جائیں کہیں زندگی سے ہم
زر دار توقّع رکھتا ہے نادار کی گاڑھی محنت پہ
مزدور یہاں بھی دیوانے ذیشان یہاں بھی اندھے ہیں
کچھ لوگ بھروسہ کرتے ہیں تسبیح کے چلتے دانوں پر
بے چین یہاں یزداں کا جنوں انسان یہاں بھی اندھے ہیں
بے نام جفا کی راہوں پر کچھ خاک سی اڑتی دیکھی ہے
حیران ہیں دلوں کے آئینے نادان یہاں بھی اندھے ہیں
بے رنگ شفق سی ڈھلتی ہے بے نور سویرے ہوتے ہیں
شاعر کا تصوّر بھوکا ہے سلطان یہاں بھی اندھے ہیں
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks