Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
بس گئے یار شہر میں جا کر
رہ گئے دشت میں ہمیں تنہا
کار و بارِ حیات کا حاصل
ایک دولت ہی تو نہیں تنہا
شدتِ شوقِ سفر مت پوچھئے
ناتواں دل کو لیا اور چل دئے
زندگی کا کیا بھروسا جانِ من!
آ گیا امرِ قضا، اور چل دئے
وہ بڑا خوش نصیب ہے جس کو
لذتِ انتظار مل جائے
بات سچی تھی زباں پر آ گئی
ورنہ واعظ کی تو عادت اور ہے
میرے گیتوں سے چاند رات گئی
وہ جو بڑھیا تھی، سوت کات گئی
زندگی ساتھ کب تلک دیتی
وہ تو اک شے تھی بے ثبات، گئی
رکھ کر سینے پر ہم نے
پتھر کاٹی ہیں راتیں
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks