102
بن گیا تیغِ نگاہِ یار کا سنگِ فَساں
مرحبا، مَیں ! کیا مبارک ہے ، گراں جانی مجھےوعدہ آنے کا وفا کیجے ، یہ کیا انداز ہے ؟
تم نے کیوں سونپی ہے میرے گھر کی دربانی مجھے ؟وائے ! واں بھی شورِ محشر نے نہ دَم لینے دیالے گیا تھا گور میں ، ذوقِ تن آسانی مجھےمیرے غم خانے کی قسمت جب رقم ہونے لگیلِکھ دیا منجملۂ اسبابِ ویرانی مجھےکیوں نہ ہو بے التفاتی ؟ اُس کی خاطر جمع ہےجانتا ہے صیدِ پُرسش ہائے پنہانی مجھےہاں ! نشاطِ آمدِ فصلِ بہاری، واہ، واہپھر ہُوا ہے تازہ، سودائے غزل خوانی مجھے
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote





Bookmarks