64
چھوڑا نہ مجھ میں ضعف نے ، رنگ اختلاط کا
ہے دل پہ بار، نقشِ محبت ہی کیوں نہ ہو!
ہے مجھ کو، تجھ سے ، تذکرۂ غیر کا گلہ
ہر چند، بر سبیل شکایت ہی کیوں نہ ہو
ہے آدمی، بجائے خود، اک محشرِ خیال
ہم انجمن سمجھتے ہیں ، خلوت ہی کیوں نہ ہو
مٹتا ہے ، فوتِ فرصتِ ہستی کا غم کوئی
عمرِ عزیز، صرفِ عبادت ہی کیوں نہ ہو
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks