51
عہدے سے مدحِ ناز کے باہر نہ آ سکا
گر ایک ادا ہو، تو اسے اپنی قضا کہوںظالم میرے گمان سے ، مجھے منفعل نہ چاہ!ہے ہے ، خدا نہ کردہ، تجھے بے وفا کہوںمیں ، اور صد ہزار نوائے جگر خراشتو اور وہ ایک نشنیدن، کہ کیا کہوں ؟حلقے ہیں ، چشم ہائے کشادہ بسوئے دلہر تار زلف کو نگہِ سرمہ سا کہوں52
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote


Bookmarks