25



مشہدِ عاشق سے ، کوسوں تک جو اگتی ہے حنا

کس قدر، یارب! ہلاکِ حسرتِ پا بوس تھا
پوچھ مت! بیماریِ غم کی فراغت کا بیاں
جو کہ کھایا خونِ دل، بے منتِ کیموس تھا

27




Similar Threads: