18
اے وائے ! غفلتِ نگہِ شوق، ورنہ یاں
ہر پارہ سنگ لختِ دلِ کوہِ طور تھا
قاصد کو، اپنے ہاتھ سے ، گردن نہ ماریے
ہاں اس معاملے میں تو میرا قصور تھا
آئینہ دیکھ، اپنا سا منہ لے کے رہ گئے
صاحب کو، دل نہ دینے پہ کتنا غرور تھا!
19
وہی اک بات جو ہے یاں نفس، واں نکہتِ گل ہے
چمن کا جلوہ، باعث ہے ، میری رنگیں نوائی کا
Similar Threads:
Bookmarks