Originally Posted by intelligent086 23 پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا دل، جگر تشنۂ فریاد آیا دم لیا تھا نہ قیامت نے ہنوز پھر ترا وقتِ سفر یاد آیا پھر ترے کوچے کو جاتا ہے خیال دلِ گم گشتہ، مگر، یاد آیا کوئی ویرانی سی ویرانی ہے ! دشت کو دیکھ کے گھر یاد آیا ہم نے مجنوں پہ لڑکپن میں ، اسدؔ سنگ اُٹھایا تھا کہ سر یاد آیا Umda intekhab Khoobsurat Sharing
Originally Posted by Dr Danish Umda intekhab Khoobsurat Sharing پسند اور آراء کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks